Makran State ریاست مکران

  ریاست مکران
 موجودہ حالات میں  پاکستان کےصوبہ بلوچستان، کاایک ضلع ہے۔

  اس وقت سابقہ ریاست  مکران کے علاقے  دو حصوں میں بٹے ھوئے ھیں  

مکران کا  بڑا حصہ پاکستانی بلوچستان کا حصہ  ہے جو 25 ہزار مربع میل اور تقریبآ 6 لاکھ کی آبادی پرمشتمل ہے۔

اسکا صدر مقام کیچ (تربت‏)‏ ہے۔دیگر شہروں میں گوادر اور پنجگور شامل ہیں۔

جبکہ دوسرا حصہ ایرانی صوبہ بلوچستان میں واقع ھے

ایرانی  مکران22 ہزار مربع میل اور 5 لاکھ کی آبادی پر مشتمل ھے ان کے بڑے شہروں میں پہرہ‏ (ایرانشہر‏) دیزک‏(سراوان‏)‏ سرباز، گہہ‏(نیکشہر‏)‏ چابہار، کنارک و جیرفت‏(بشکرد‏)‏ شامل ہیں۔
ریاست مکران اور اس کی تاریخ
قیام پاکستان کے وقت مکران کی  ریاست  صوبہ بلوچستان کی چار ریاستوں میں سے ایک شمار کی جاتی تھی اس کا سربراہ  گچکی خاندان  سے تعلق رکھتا تھا اگر چہ کہ مکران کی ریاست براطانوی ہند کی دیگر ریاستوں کی مانند وائسرائے ہند کے زیر کنٹرول ہوتی تھی
Makran

Flag of Makran
سابقہ ریاست مکران
 کا جھنڈہ


Map of Pakistan with Makran highlighted
سابقہ ریاست مکران کی حدود یہ برطانوی حکومت کے نقشے میں مل جائے گی

CapitalKech (Turbat)
Area54,000 km²
LanguagesPersian
Baluchi
Established 18th century
Abolished14 October 1955


مگر جیسا کہ برطانوی ہند میں دیگر ریاستوں حیدرآباد دکن،اور بھوپال اور ریاست بھاولپور کے معاملات تھے کہ ان کے ارد گرد کی چھوٹی  ریاستوں کے چھوٹے معاملات حیدرآباد دکن اور بھوپال کے نوابین دیکھتے تھے اور بڑے معاملات پہلے پولیٹیکل ایجنٹ دیکھتا پھر جب وہ حل نہ کرپاتا تو وائسرائے ہند دیکھتا تھا   اس طرح  بلوچستان کی چاروں  ریاستوں میں قلات کی ریاست کو اہمیت دی گئی تھی ابتدائی طور پر خان آف قلات ان ریاستوں کے نہ حل ہونے والے معاملات کو دیکھتا تھا اگر خان آف قلات
ان مسائل کو حل نہیں کرپاتے تو پھر وہ ان تینوں ریاستوں کے حکمرانوں اور عوام کے اختیار حاصل تھا کہ وہ انگریزوں کے بنائے ہوئے کسی بھی ادارے سے رجوع کرلیتے جیسا کہ بے شمار معاملات میں  مکران لسبیلہ ، خاران اور دیگر علاقوں کے حکمرانوں اور سرداروں نے کیا  
اس کے باوجود خان آف قلات اور قلات کی ریاست کے پاس اس قدر اختیارات نہیں تھے جس قدر ریاست دکن  یا بھاولپور کی ریاستوں کے پاس تھے جیسا کہ ریاست حیدرآباد دکن  اور بھاولپور کی ریاست اپنے علیحدہ ڈاک  ٹکٹ شائع کرتے تھے جبکہ حیدرآباد کے نظام تو اپنا کرنسی نوٹ بھی باقائدہ جاری کرتے تھے حیدرآباد دکن کے کرنسی نوٹوں کا عکس اسی بلاگر میں دیکھا جاسکتا ہے  اس سے قلات کی ریاست اور اس کے خان کے اختیارات ظاہر ہوتے ہیں کہ قلات کی ریاست کا برطانوی ہند میں کیا مقام تھا
مکران
کے قبائیل
مکران میں بسنے والے بلوچ قبائیل مندرجہ زیل ہیں  گچکی،نوشیروانی،میروانی، بزنجو،رند،میروانی،سنگرکلمتی، بر،جدگال،بلیدی،کینگ زئی، نقیب ،درزا،رئیس،ہوت،کہدائی،

مکران